بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زکاۃ کی رقم ادائیگی سے قبل چھین لی گئی


سوال

میں نے زکاۃ کی نیت سے کچھ رقم بینک سے نکلوائی، پھر  زکاۃ ادا کرتے جاتے وقت وہ رقم اور موبائل گن پوائنٹ پر چھن گئی،  سوال یہ ہے کہ کیا ایسی صورت میں زکاۃ ادا ہوگئی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں زکاۃ ادا نہیں ہوئی، بدستور واجب الادا ہے۔ جب کسی فقیر، مسکین یا اس کے وکیل کو زکاۃ کی رقم حوالہ کردی جائے تب زکاۃ ادا ہوتی ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201447

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں