بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ہسپتال کا مالک مریضوں کو اپنی زکوۃ کی مد سے سبسڈی دے سکتا ہے یا نہیں؟


سوال

 میرے بھائی کا ذاتی ہسپتال ہے، حال ہی میں سرجن ڈاکٹر نے اس ہسپتال میں شمولیت اختیار کی ہے، وہ ڈاکٹر ٹرسٹ ہسپتال سے یہاں آیا ہے، اس نے سرجری کے مریضوں کا ٹرسٹ والا پیکج رکھا ہے، جس کی وجہ سے موجودہ ہسپتال کو کافی نقصان کا اندیشہ ہے، کیا اس صورت میں ہسپتال کا مالک سرجری کے مریضوں کو اپنی زکاۃ کی مد سے سبسڈی دے سکتا ہے یا نہیں؟

جواب

 صورتِ مسئولہ میں ہسپتال کا مالک سرجری کے مریضوں کو اپنی زکات کی مد سے سبسڈی نہیں دے سکتا؛ کیوں کہ زکات کی ادائیگی درست ہونے کی من جملہ شرائط میں سے ایک شرط یہ بھی ہے کہ  زکات دینے والا زکات سے ہر قسم کی منفعت ختم کرکے خالص اللہ کی رضا کے لیے زکات ادا کرے، جب کہ مذکورہ صورت میں زکات کا فائدہ خود زکات دینے والے/ ہسپتال کے مالک کو ہوگا۔

الفتاوى الهندية (1/ 170):

"أما تفسيرها فهي تمليك المال من فقير مسلم غير هاشمي، ولا مولاه بشرط قطع المنفعة عن المملك من كل وجه لله تعالى."

(كتاب الزكاة،الباب الأول في تفسيرها وصفتها وشرائطها،ط:دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200737

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں