زکوة کی مد میں ریت و بجری دینا جائز ہے؟
زکوة کی مد میں ریت و بجری کسی مستحقِ زکوۃ آدمی کو مالک بنا کر دینا جائز ہے، اس سے زکوۃ ادا ہوگی، البتہ جتنی رقم کی ریتی وبجری دی گئی اتنی رقم کی زکوۃ ادا ہوگی، ریتی وبجری پہنچانے کا اور منتقل کرنے کا کرایہ، اور مزدوروں کی اجرت وغیرہ زکاۃ کی رقم سے ادا کرنا درست نہیں ہوگا، اگر ایسا کیا گیا تو جتنی رقم کرایہ وغیرہ میں صرف ہوگی اتنی زکوۃ ادا نہیں ہوگی۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(وجاز دفع القيمة في زكاة وعشر وخراج وفطرة ونذر وكفارة غير الإعتاق) وتعتبر القيمة يوم الوجوب، وقالا يوم الأداء".
(حاشية ابن عابدين على الدر المختار: كتاب الزكاة، باب زكاة الغنم (2/ 285)، ط. سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144405100136
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن