کیا زکاۃ کی مد میں کسی کو پیسوں کی بجائے چیزیں دے سکتے ہیں?
زکات کی ادائیگی کے لیے مستحقِ زکات کو کوئی بھی چیز مالک بناکر دینا شرط ہے، لہٰذا زکات کی نیت سے اگر کوئی بھی (قیمت والی) چیز کسی مستحقِ زکات شخص کو مالک بناکر دے دی جائے تو اس سے زکات ادا ہوجائے گی، چاہے پیسے دیے جائیں یا کوئی اور چیز(مثلاً راشن وغیرہ)۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108200573
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن