بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 ربیع الثانی 1446ھ 15 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

زکاۃ کی الگ کی ہوئی رقم سے رقم نکالنا اور اس کے بدلے کپڑے دینا


سوال

 میرے پاس دس ہزار زکوٰۃ  کی رقم ہے اور 5 ہزار مالیت کے کپڑے بھی ہیں، کیا میں ان کپڑوں کی رقم ان دس ہزار میں سے الگ کر کے استعمال کرلوں؟

جواب

سوال کا مقصد اگر یہ ہے کہ: آپ کے پاس دس ہزار روپے آپ کی زکوٰۃ کی رقم موجود ہے، اور  پانچ ہزار روپے کی مالیت کے کپڑے آپ کی ملکیت میں اس سے الگ موجود ہیں، اور آپ پانچ ہزار روپے نقد کے بجائے ان کپڑوں کو زکوٰۃ کی مد میں دینا چاہتی ہیں اور رقم خود استعمال کرنا چاہتی ہیں تو  اس کا حکم یہ ہے کہ:

 کپڑوں کو ان کی مارکیٹ ویلیو کے حساب سے  زکوٰۃ کی مد میں  دینا جائز ہے،  زکوٰۃ میں نقد رقم دینا ضروری نہیں ہے، اس صورت میں آپ کے لیے اپنی الگ کی ہوئی نقد رقم سے  کپڑوں کی مالیت (موجودہ مارکیٹ ویلیو) کے بقدر رقم نکالنا جائز ہوگا۔

اور اگر سوال کا مقصد کچھ اور ہے یا یہ زکوٰۃ کی رقم کسی اور کی ہے تو سوال مکمل تفصیل سے لکھ سوال دوبارہ بارسال کردیجیے، اسی کی روشنی میں جواب جاری کردیا جائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203200650

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں