بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ذو القعدة 1445ھ 14 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

زکات کا سال مکمل ہونے سے چند دن پہلے پراپرٹی لی


سوال

میں ہر سال یکم رمضان کو زکوۃ کا حساب کرتا ہوں ۔اس سال رمضان سے تین چار دن قبل میں نے ایک پراپرٹی خریدنے کا معاہدہ کیا، لیکن پراپرٹی کی قیمت بیچنے والے کو رمضان میں ادا کی۔ کیا اس سال کی زکوۃ میں سے پراپرٹی کی جو قیمت میں نے ادا کی، اس کو منہا کر کے زکوۃ ادا کروں؟ کیوں کہ رمضان سے پہلے معاہدہ بیع ہوگیا تھا، یا پراپرٹی کی قیمت منہا نہیں ہوسکتی ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر مذکورہ پراپرٹی آپ نے تجارت کی نیت سے لی ہو تو زکات کے حساب میں اس کی قیمتِ فروخت (مارکیٹ ویلیو) کو شمار  کیا جائے گا۔ اس صورت میں اگر اس  کی قیمت مکمل ادا نہیں کی تو  جتنی قیمت اس سال واجب الادا  ہے، وہ مجموعی قیمتِ فروخت  سے منہا کرکے زکات کے حساب میں شمار ہوگا۔

اور اگر آپ نے مذکورہ پراپرٹی تجارت کی نیت سے نہیں لی ہے تو  آپ اسے زکات کے حساب میں شمار نہیں کریں گے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 272):

(وما اشتراه لها) أي للتجارة (كان لها)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210200894

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں