بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

30 شوال 1445ھ 09 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

زکات کے لیے الگ کیے گئے نوٹوں میں تبدیلی کرنا


سوال

سوال یہ ہے کہ زکات نکالنے کےلیے جو رقم الگ کی جائے،کیا ان نوٹوں میں تبدیلی کرنا جائز ہے؟

جواب

واضح رہےکہ  زکات کی نیت سے الگ کیےگئے نوٹوں میں تبدیلی کرناجائز ہے،تاہم مذکورہ  رقم الگ کرنے کے بعد، دوسری رقم  سے اگر زکات اداکی جائے،تو زکات اداکرتے وقت زکات کی نیت کرناضروری ہے۔

الدرمع الرد میں ہے:

"ولا يخرج عن العهدة بالعزل بل بالأداء للفقراء .(قوله: ولا يخرج عن العهدة بالعزل) فلو ضاعت لا تسقط عنه الزكاة ولو مات كانت ميراثا عنه."

(كتاب الزكاة، ٢٧٠/٢، ط:سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144504101560

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں