سوال یہ ہے کہ زکات نکالنے کےلیے جو رقم الگ کی جائے،کیا ان نوٹوں میں تبدیلی کرنا جائز ہے؟
واضح رہےکہ زکات کی نیت سے الگ کیےگئے نوٹوں میں تبدیلی کرناجائز ہے،تاہم مذکورہ رقم الگ کرنے کے بعد، دوسری رقم سے اگر زکات اداکی جائے،تو زکات اداکرتے وقت زکات کی نیت کرناضروری ہے۔
الدرمع الرد میں ہے:
"ولا يخرج عن العهدة بالعزل بل بالأداء للفقراء .(قوله: ولا يخرج عن العهدة بالعزل) فلو ضاعت لا تسقط عنه الزكاة ولو مات كانت ميراثا عنه."
(كتاب الزكاة، ٢٧٠/٢، ط:سعيد)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144504101560
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن