کیا کسی کو زکوۃ دیتے وقت زکوۃبولنا ضروری ہے یا سامنے والے کو ہدیہ کہہ کر دے سکتے ہیں؟
واضح رہے کہ زکوۃ دیتے وقت پہلے زکوۃ کی نیت شرط ہے، سامنے والے کو یہ بتانا ضروری نہیں کہ یہ زکوۃکی رقم ہے، بلکہ ہدیہ کا نام لے کر بھی زکوۃ کی رقم دی جاسکتی ہے۔
فتاوی عالمگیریہ میں ہے:
"و من أعطى مسكيناً دراهم و سماها هبةً أو قرضاً و نوى الزكاة فإنها تجزيه، و هو الأصح، هكذا في البحر الرائق ناقلاً عن المبتغي و القنية."
(کتاب الزکوۃ، الباب الأول في تفسيرها و صفتها و شرائطها، 171/1 ط:دارالفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144308100192
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن