زکاۃ بول کر دینی چاہیے یا بغیر بولے؟
دونوں صورتیں جائز ہیں، موقع محل کو دیکھ کر عمل کرنا چاہیے، اگر مستحق شخص کے بارے میں اندازا ہو کہ وہ زکاۃ کہنے کی صورت میں قبول نہیں کرے گا تو ہدیہ کہہ کر بھی دے سکتے ہیں، البتہ نیت زکاۃ کی کرنا ضروری ہوگا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 733):
"(نوى الزكاة إلا أنه سماه قرضًا جاز) في الأصح؛ لأن العبرة للقلب لا للسان". فقط و الله أعلم
فتوی نمبر : 144109200865
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن