بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زکاۃ بول کر دے یا بغیر بولے؟


سوال

زکاۃ بول کر دینی چاہیے یا بغیر بولے؟

جواب

دونوں صورتیں جائز ہیں، موقع محل کو دیکھ کر عمل کرنا چاہیے، اگر مستحق شخص کے بارے میں اندازا ہو کہ وہ زکاۃ کہنے کی صورت میں قبول نہیں کرے گا تو  ہدیہ کہہ کر بھی دے سکتے ہیں، البتہ نیت زکاۃ کی کرنا ضروری ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 733):
"(نوى الزكاة إلا أنه سماه قرضًا جاز) في الأصح؛ لأن العبرة للقلب لا للسان". فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144109200865

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں