بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

زخم کی پٹی پر غسل کا طریقہ


سوال

میرے جسم پر چوٹ لگی ہے ،جس کی وجہ سے جسم کے کافی   جگہ پٹی بندھی ہے،اب غسل کیسے کیا جاۓ؟

جواب

جس آدمی کے جسم پر   چوٹ آنے کی وجہ سے  زخم پٹی بندھی ہوئی ہو،تو ایسے شخص کے لئے  وضو اور غسل کر نے میں شریعت کا حکم یہ ہے کہ جسم کے جس حصے پر زخم نہ ہو  اس کو دھونا تو ضرو ری ہے ،اور جسم کا جو حصہ  زخمی ہو  اس پر مسح ( یعنی گیلا ہاتھ پھیر لے) کرلے،اور اگر زخم والے مقام پر مسح کرنا بھی مشکل ہو تو پھر زخم پر جو پٹی لگی ہوئی ہے،اس پر مسح کرلے ،وضو اور غسل مکمل ہو جائے گا،لیکن  اگر جسم کے اکثر حصے پر (یعنی آدھے سے زیادہ بدن  پر ) پٹی ہوتو تو اس صورت میں حکم یہ ہے کہ اب وہ شخص  وضو اور غسل کرنے کے  بجا ئے تیمم کرے گا۔

محیط برہانی میں ہے:

"قال محمد في «الزيادات» : رجل بإحدى رجليه جراحة لا يستطيع غسلها، ولكن يستطيع أن يمسح على الخرق التي عليها، فإنه يتوضأ ويمسح على الخرق التي عليها ويغسل الرجل الصحيحة "وكذا"والمسح على الجبيرة بمنزلة غسل ما تحتها."

(کتاب الطهارت ،الفصل السادس/1/181/ط دارالکتب العلمیة)

ہدایہ میں ہے:

"يجوز المسح على الجبائر وإن شدها على غير وضوء " لأنه عليه الصلاة والسلام فعله وأمر عليا رضي الله عنه به ولأن الحرج فيه فوق الحرج في نزع الخف فكان أولى بشرع المسح."

(کتاب الطهارات،باب المسح علی الخفین/60/1/ط رحمانية،)

الدر المختار میں ہے:

"(تيمم لو) كان (أكثره) أي أكثر أعضاء الوضوء عددا وفي الغسل مساحة (مجروحا)."

(کتاب الطهارۃ،باب التیمم/257/1/ط سعید،)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144408100654

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں