السلام علیکم،میرا سوال زکاۃ سے متعلق ہے،ہم پانچ بھائی ہیں 3 کی شادی ہو چکی ہےتو وہ الگ گھر میں رہتے ہیں۔ہم دو بھائی اور ایک چھوٹی بہن ساتھ کرائے کے مکان میں رہتے ہیں اور دونوں ملازمت پیشہ ہیں اور صاحب نصاب نہیں ہیں جتنا کماتے ہیں اس میں الحمد للہ گذارا ہو جاتا ہے لیکن والدہ کے علاج کے لئے پیسے دوسرے بہن بھائیوں سے مانگنے پڑتے ہیں۔ کیا زکاۃ لے کر والدہ کا علاج کرا سکتے ہیں؟
سائل اگر واقعۃ صاحب نصاب نہیں ہے تو زکاۃ کی رقم لینا اور اس سے والدہ کا علاج کرانا درست ہے۔
فتوی نمبر : 143412200017
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن