میں زیرناف بال ریزر بہ آسانی سے دست یاب نہ ہونے کی وجہ سے نہیں کاٹ سکا اور چالیس دن سے زیادہ ہوگئے اور نماز بھی ایسی حالت میں پڑھ لی تو میرا یہ عمل کیسا ہے ؟
واضح ہو کہ چالیس دن سے زیادہ زیر ناف بال نہ کاٹنا مکروہِ تحریمی ہے، جس سے آدمی گناہ گار ہوجاتا ہے۔
صورتِ مسئولہ میں اگر آسانی سے ریزر دست یاب نہیں ہوا تو آپ کو اس کے بارے میں فکر کرتے ہوئے مزید کوشش کرنی چاہیے تھی؛ تاکہ اس مکروہ عمل سے بچ جاتے۔ بہر حال، اب اپنے عمل پر توبہ و استغفار کریں اور آئندہ اس میں غفلت سے بچیں۔ جو نمازیں ادا کرلی ہیں وہ ادا ہوگئی ہیں ،ان کی قضا کی ضرورت نہیں۔
صحيح مسلم (1 / 222):
"عن أنس بن مالك، قال: - قال أنس - «وقت لنا في قص الشارب، وتقليم الأظفار، ونتف الإبط، وحلق العانة، أن لانترك أكثر من أربعين ليلةً»."
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 406):
"(و) يستحب (حلق عانته وتنظيف بدنه بالاغتسال في كل أسبوع مرة) والأفضل يوم الجمعة، وجاز في كل خمسة عشرة، وكره تركه وراء الأربعين، مجتبى.
(قوله: وكره تركه) أي تحريماً لقول المجتبى: ولا عذر فيما وراء الأربعين ويستحق الوعيد اهـ وفي أبي السعود عن شرح المشارق لابن ملك: روى مسلم عن أنس بن مالك: «وقت لنا في تقليم الأظفار وقص الشارب ونتف الإبط أن لانترك أكثر من أربعين ليلةً». وهو من المقدرات التي ليس للرأي فيها مدخل فيكون كالمرفوع اهـ".
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144208201461
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن