بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زینیہ نام رکھنا


سوال

میں نے اپنی بیٹی کا نام" ذینیہ"  رکھا ہے جو عربی زبان میں لفظ زینت سے ہے۔ کیا اس کو  "ذینیا"  لکھا  جائے یا "ذینیہ"  ہی ٹھیک ہے؟  اوراس میں سے درست نام کو انگریزی میں کس طرح لکھا  جائے گا؟

جواب

عربی زبان کے اعتبار سے یہ لفظ "زَيْنِيَّة"  ہو سکتاہے،  (زاء پر زبر، یاء ساکن، نون پر زیر، یاء مشدد پر زبر، اور آخر میں ہاء کے ساتھ)، اس میں "زَیْن " مصدر ہے ،  جس کے معنیٰ زینت کے ہیں، اور  اس کے آخر میں  یاء نسبتی اور مؤنث کی تاء کا اضافہ کیا گیا ہے، اور اس کے معنی ہوئے: زینت والی۔معنیٰ کے اعتبار  سے یہ نام رکھنا درست ہے۔  انگریزی زبان میں اس نام کا تلفظ  "ZAINIYYAH" ہوگا۔ نیز  یہ بھی ملحوظ رہے کہ اس لفظ کو لکھنے کا صحیح طریقہ شروع میں "زاء" اور  آخر میں گول ہاء کے ساتھ ہے، شروع میں "ذال"  اور  آخر میں الف لکھنا  عربی زبان کے اعتبار سے غلط ہے۔

تاہم   بچیوں کے ناموں کے سلسلے میں بہتر یہ ہے کہ  ازواجِ مطہرات یا صحابیات رضی اللہ عنہن میں سے کسی کے ناموں پر نام  رکھا جائے۔

وفي الكتاب "العين" :

زين: الزَّيْنُ: نقيضُ الشَّيْنِ. زانه الحُسْنُ يزينه زَيْنا 

(باب الزاي والنون,(7 / 387), الناشر: دار ومكتبة الهلال)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200850

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں