میں نے اپنی بیٹی کا نام ’’زینب عامر‘‘ رکھا ہے، یہ اکثر بیمار رہتی ہے، اس کی اتنی صحت بھی نہیں ہو رہی، سب کہتے ہیں، اس کا نام بدلو ، میں نے رسول اللہ ﷺ کی نسبت سے نام رکھا تھا، میں اس کے ساتھ کوئی نام لگانا چاہتی ہوں، جیسے ’’اسوہ زینب‘‘ ، ’’مسفرہ زینب‘‘؛ تاکہ نسبت بھی نہ ٹوٹے۔ راہ نمائی فرمائیں!
’’زینب‘‘ نام میں کوئی خرابی نہیں ہے، رسول اللہ ﷺ کی ازواجِ مطہرات میں سے دو زوجہ اور آپ ﷺ کی ایک صاحب زادی اور دیگر صحابیات کا یہ نام رہاہے، صحابیہ کا نام ہونے کی وجہ سے بابرکت بھی ہے۔ اس نام کے اثر کا نظریہ رکھے بغیر اگر آپ زینب کے ساتھ کسی صحیح لفظ کا اضافہ کرنا چاہیں تو کرسکتی ہیں۔ سوال میں مذکورہ دونوں لفظ درست ہیں، ان میں سے کسی کا اضافہ بھی کرسکتی ہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201549
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن