اگر کسی شخص نے قسم کھائی کہ میں یہ پیسے زید کو نہیں دوں گا، پھر عمروکہ واسطے زید کویہ پیسے دے دیے، کیا شخص حانث ہو گا یانہیں؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص اپنی قسم سے حانث ہوگیا ہے اور اس پر قسم کا کفارہ لازم ہے، قسم کے کفارہ کی تفصیل یہ ہےکہ دس مسکینوں کو صبح و شام دو وقت کا کھانا کھلائے جن کو صبح کھلایا ان کو شام کو بھی کھلائے،یا پھر دس مسکینوں کو ایک ایک جوڑا دےدے ،اور اگر ان دونوں کاموں کے کرنے کی استطاعت نہ ہو تو پھر قسم کے کفارے کی نیت سے مسلسل تین روزے رکھے، اس سے کفارہ ادا ہوجائے گا۔
المبسوط للشیبانی میں ہے:
"و إذا حلف الرجل على يمين فحنث فيها فعليه أي الكفارات شاء إن شاء أعتق وإن شاء أطعم عشرة مساكين وإن شاء كسى عشرة مساكين و إن لم يجد شيئًا من ذلك فعليه الصيام ثلاثة أيام متتابعات."
(کتاب الایمان جلد ۳ ص : ۱۹۶ ط : ادارۃ القرآن و العلوم الاسلامیة ۔ کراتشي)
فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309100521
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن