کیا زچگی کے ایام کے روزوں کا فدیہ ادا کیا جا سکتا ہے؟
اگر حاملہ عورت کو ظنِ غالب ہو کہ روزہ رکھنے کی صورت میں خود اس کی جان یا بچے کی صحت کو خطرہ ہوسکتا ہے تو اس حالت میں حاملہ عورت حمل یا زچگی کے دوران روزہ چھوڑسکتی ہے، لیکن اس صورت میں ان قضا شدہ روزوں کی بعد میں قضا کرنا واجب ہے، فدیہ ادا کرنا سے روزے ذمہ سے ساقط نہیں ہوں گے۔
فتاوی تاتارخانیہ میں ہے:
"وقال في الاصل: إذا خافت الحامل أو المرضع على أنفسهما أو على ولدهما جاز الفطر و عليهما القضاء". ( ٢/ ٣٨٤، إدارة القرآن و العلوم الإسلامية)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144209201227
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن