بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زبان سے نماز کی نیت کرنا ضروری نہیں


سوال

بعض اوقات بندہ سنتیں ادا کر رہا ہوتا ہے، اتنے میں جماعت کھڑی ہو جاتی ہے اور بندہ سلام پھیرنے کے بعد چلتے چلتے نماز کی نیت کر سکتا ہے یا صف میں کھڑے ہو کر ہی نیت کرنی چاہیے؟

جواب

واضح رہے کہ نیت دل کے ارادہ کا نام ہے، زبان سے مخصوص الفاظ کے ساتھ نماز کی نیت کرنا نہ فرض ہے نہ واجب اور نہ ہی سنت، لہذا سنت سے فارغ ہوکر جماعت میں شامل ہونے کی نیت سے قدم اٹھانا  ہی نیت کے لیے کافی ہے، تکبیر کہنے سے پہلے صف میں کھڑے ہوکر زبان سے نیت کرنے کی شرعاً ضرورت نہیں، اور اگر کوئی کرلیتاہے تو اس میں حرج بھی نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201213

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں