بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زائد بلوں کی وجہ سے بجلی چوری کرنا


سوال

کے الیکٹرک والوں نے جینا حرام کر دیا اس مہنگائی کے دور میں 12/13گھنٹوں کی طویل لوڈ شیڈنگ اور اوربلنگ جو کہ ہر مہینے ہم خود یونٹ کم کرتے لیکن اس حساب سے بل بڑھتا جارہا ہے جیساکہ (جون کے مہینے میں ٹوٹل یونٹ 191 خرچ کیا اس کا بل 4496 آیا) لیکن یہ بل بھی ہمارے بس سے باہر تھا لیکن ہم نے پھر بھی بل پے کیا۔اس کے باوجود پچھلے مہینے کے حساب سے اس مہینے میں 21 یونٹ کم کردی جیساکہ جون کے مہینے میں ٹوٹل یونٹ191اور(جولائی کے مہینے میں ٹوٹل یونٹ 171 اس کا بل8481روپےآیا )ان ظالموں نے ہمارا جینا حرام کردیا اس مسئلہ کا کیا حل ہے،کنڈا لگاکرگھرکا آدھالوڈ میٹر پے اور آدھا کنڈے پے ڈال سکتے ہیں یاایک عام آدمی مہینےکا 1000روپےمیں کنڈا دے رہا ہے، ان میں سے کونسا جائز ہے؟کمانے والے افراد 2 جن کی سیلری25000 گھر کے ٹوٹل افراد 9،اس سے پہلے نہ کبھی بجلی چوری کی ہے اور نہ ہی بقایاجات ہیں۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں جو اَحوال آپ نے بیان کیے ہیں یقیناًقابلِ افسوس ہیں،  اِن حالات کے اسباب  و عوامل اور ان کے سد باب کی تفصیلات  سے قطع نظر، بچلی چوری کرنے  کے بارے میں حکم یہ ہے کہ  مہنگائی   اور کسی ادارے   کے ظلم کی  بنا پر چوری کرنا اور اس کا بوجھ دوسروں پر ڈالنا بھی ظلم ہے اور  یہ دنیا کی مصیبت کے بعد آخرت کی مصیبت مول لینا ہے،لہذا سائل کو چاہیے کہ ممکنہ قانونی راستے اختیار  کرے، متعقلہ ادارے جس وزارت کے ما تحت آتے ہیں ان تک اپنی شکایت پہنچانے کی کوشش کریں۔ اور متعلقہ ادارے سے زائد بلوں کی شکایت کرے۔

موسوعۃ القواعد الفقہیہ میں ہے:

"‌المظلوم ‌لا ‌يظلم غيره .

وفي لفظ: المظلوم له أن يدفع الظلم عن نفسه بما قدر عليه لكن ليس له أن يظلم غيره.

وفي لفظ: من ظلم ليس له أن يظلم غيره."

(قواعد‌‌ حرف الميم،‌‌القاعدتان الرابعة والخامسة والثلاثون بعد الأربعمئة،ج10،ص704،ط:مؤسسة الرسالة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501100277

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں