بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

یسریٰ نام رکھنا


سوال

کیا یسرا  اور  یسری کے معانی میں فرق ہے؟ اور کس طرح لکھنا بہتر  ہے؟

جواب

"یسرا "  مصدر  ہے، جو اصل میں "یُسْرًا" ہے، اور وقف کی حالت میں "یُسْرَا" پڑھا جاتاہے،  اور   "یُسْریٰ"   مؤنث کا صیغہ  ہے۔ "یسری"  کے معنی آسانی اور سہولت کے ہیں،لڑکی کا نام رکھا جاسکتا ہے،  قرآن عظیم میں یہ لفظ  جنت کے لیے استعمال ہوا ہے ۔

معارف القرآن مفتی شفیع اعظم 761/8 میں ہے :

"یسری کے لفظی معنی آسان اور آرام دہ چیز جس میں مشقت نہ ہو، مراد  اس  سے جنت ہے ۔"

لڑکی کا نام رکھنا ہو تو یسری  ٹھیک ہے ۔ الف کے  ساتھ  مناسب نہیں ۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201568

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں