بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

یوٹیوب پر ایڈ چل پڑے اور غیر ارادی طور پر اس پہ نظر پڑ جائے تو اس کا حکم


سوال

موبائل  پر  یو ٹیوب سرچ کرتے ہوئے اگر فورًا نازیبا فوٹو غیر ارادی طور پر سامنے آجائے ،تو کیا اس طرح ناظر گناہ گار ہوگا، کیوں کی ایڈ غیر اختیاری طور پر آئے تو ناظر کیا کرے؟

جواب

واضح رہےکہ یوٹیوب یا دیگر ایپس پر ارادۃً جان دار کی تصویر یں یا ویڈیو زدیکھنا  ناجائز ہے، اور نا محرم کی تصویر یا ویڈیو دیکھنے میں بد نظری کا گناہ بھی ہے،البتہ  اگر از خود نامناسب ایڈ آجائے اور غیر ارادی طور پر اس پہ نظر پڑجائے تو گناہ  نہیں ہوگا، بشرطیکہ اسے فورًا بند کردیا جائے یا نگاہ  اس سے پھیر دی جائے۔

لیکن  مذکورہ ویب سائٹ پر  چوں کہ جاندار کی تصاویر  وغیرہ  ہوتی  ہی  ہیں  اور اس میں تصویر کا آپشن بند کرکے عمومًا استعمال نہیں کیا جاتا اور  وقت کا ضیاع  بھی ہوتا ہے، اور جائز استعمال کرنے والا بھی غیر ارادی طور پر ناجائز کام میں مبتلا ہوجاتا ہے؛   لہٰذا  اس  کے  استعمال  سے  پرہیز   کرنا چاہیے۔

الدر المختار میں ہے:

"قال ابن مسعود: صوت اللهو و الغناء ينبت النفاق في القلب كما ينبت الماء النبات. قلت: و في البزازية: إستماع صوت الملاهي كضرب قصب و نحوه حرام؛ لقوله عليه الصلاة و السلام: استماع الملاهي معصية، و الجلوس عليها فسق، و التلذذ بها كفر؛ أي بالنعمة"

( ‌‌كتاب الحظر والإباحة مناسبته ظاهرة٦/ ٣٤٨ - ٣٤٩، ط: سعيد)

فتاوی شامی میں ہے:

"وظاهر كلام النووي في شرح مسلم: الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال؛ لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها اهـ".

 ( كتاب الصلاة، مطلب: مكروهات الصلاة، ٦٧٤/١ ط: سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144409101777

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں