بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

یوٹیوب پر ختم بخاری یا دیگر دینی محافل کی ویڈیوز دیکھنے کا حکم


سوال

یوٹیوب پر ویڈیو دیکھنا جوکیمرہ سے ریکارڈ کی گئی ہوچاہے وہ ختم بخاری کی محفل ہی کیوں نہ ہو،حرام ہے یا حلال؟

جواب

واضح رہے کہ شرعی نقطہ نظر سے کسی بھی جان دار کی تصویر یا ویڈیو بنانایادیکھنا شرعاً ناجائز اور حرام ہے ۔ 

لہذاصورتِ مسئولہ میں یوٹیوب پر ویڈیوز(جو کیمرہ کے ذریعے سے ریکارڈ کی گئی ہو)چاہے وہ ختم بخاری یا دیگر دینی محافل کی ہو دیکھنا شرعاً ناجائزاور حرام ہے ،نیزاس ضمن میں نامحرم عورتوں کی تصاویر اور ویڈیوز آنے کا قوی اندیشہ ہے لہذاایسی ویڈیوز دیکھنےسے اجتناب لازم ہے ۔

حدیث شریف میں ہے:

"عن عبد الله، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول: إن أشد الناس عذاباً عند الله يوم القيامة المصورون".

(صحيح البخاري، كتاب اللباس، باب عذاب المصورين، رقم:5950، ص: 463، ط: دار ابن الجوزي)

فتاوی شامی میں ہے:

"وظاهر كلام النووي في شرح مسلم: الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال؛ لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها اهـ."

(كتاب الصلاة، مطلب: مكروهات الصلاة، ج : 1 ص : 647، ط: سعيد)

عمدۃ القاری شرح صحیح البخاری میں ہے :

"وفي التوضيح قال أصحابنا وغيرهم تصوير ‌صورة ‌الحيوان حرام أشد التحريم وهو من الكبائر وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره فحرام بكل حال لأن فيه مضاهاة لخلق الله وسواء كان في ثوب أو بساط أو دينار أو درهم أو فلس أو إناء أو حائط وأما ما ليس فيه صورة حيوان كالشجر ونحوه فليس بحرام وسواء كان في هذا كله ما له ظل وما لا ظل له."

(باب عذاب المصورين يوم القيامة، ج : 22 ص  : 70 ط : دارالفكر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144506101182

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں