بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

یوم اساتذہ (ٹیچرز ڈے) کے عنوان سے منعقد کردہ تقریب میں شرکت کا حکم


سوال

ٹیچرز ڈے منانا کیسا ہے؟ ایسی جگہوں میں جہاں سارے مسلمان طلبہ جمع ہوں اور کوئی غیر شرعی کام نہ ہوتا ہو، صرف اساتذہ کی اہمیت بیان کی جاتی ہو،اس میں شرکت کرنا کیسا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ یوم اساتذہ (ٹیچرز ڈے) یا اسی طرح دیگر دن منانا کوئی شرعی تقریب نہیں ہے اور نہ ہی شرعاً اس کی کوئی حیثیت ہے،تاہم ان چیزوں کا اہتمام والتزام غیرمسلموں کی تہذیب سے مشابہت ہے، اور عموماً اس میں دیگر خرافات بھی کی جاتی ہیں، اس لیے حتی الامکان ایسی رسوم و رواج کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے،البتہ اساتذہ کےمقام و مرتبہ کے عنوان سے کوئی تقریب منعقد کرنا اور اس میں شرکت کرنابذات خود جائز ہے، بشرطیکہ اس میں کسی غیر شرعی کام کا ارتکاب نہ کیا جائے،اور نہ کسی قسم کا اہتمام و التزام ہو،اور شرکت نہ کرنے والوں پر لعن طعن بھی نہ کیا جائے۔

"حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہما سے مروی حدیث مبارک میں ہے کہ جو کسی قوم کی تعداد میں اضافہ کرتا ہے اس کا شمار اسی قوم کے ساتھ ہوگااور جو کسی قوم کے عمل سے راضی ہوگا وہ اس کے عمل میں شریک مانا جائے گا۔"

کنز العمال میں ہے:

"‌من ‌كثر ‌سواد ‌قوم فهو منهم، ومن رضي عمل قوم كان شريكا في عمله". "الديلمي عن ابن مسعود."

(حرف الصاد، كتاب الصحبة، الباب الاول:في الترغيب فيها، رقم الحديث:24735، ج:9، ص:22،ط:مؤسسة الرسالة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402100525

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں