بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خمیر ( yeast ) کا حکم


سوال

کیا خمیر ( yeast ) کا استعمال جائز ہے؟ بیکری اشیاء و دیگر بعض اشیاء کے اجزائے ترکیبی میں اس کا استعمال ہوتا ہے، ہمیں یہ معلوم کرنا ہے کہ کیا خمیر حلال ہے؟

جواب

واضح رہے کہ خمیر (  yeast )   مختلف  اجزاء سے حاصل کیا جاتا ہے، بعض حلال اجزاء ، جیسے سبزیاں اور بعض حرام ، مثلاً  کیڑے مکوڑوں، و دیگر حرام اشیاء  سے بنایا جاتا ہے، اسی طرح سے شراب کی تیاری میں بھی yeast کا استعمال ہوتا ہے، اور شراب بنانے کے بعد بائی پروڈکٹ کے طور پر  دوبارہ yeast  شراب سے حاصل کیا جاتا ہے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ yeast  کو نہ مطلقاً  حلال قرار  دیا جا سکتا ہے اور نہ ہی مطلقاً حرام، بلکہ اس کی حلت و حرمت کا مدار  yeast  کے اجزاءِ  ترکیبی اور حصول کے طریقہ کار پر ہے۔

صورتِ مسئولہ میں کسی مخصوص قسم کی yeast  کے حلال یا حرام ہونے کا حکم اس کے اجزائے ترکیبی دیکھے بغیر  ممکن نہیں، لہذا اگر کسی خاص قسم کی yeast  کا حکم جاننا مطلوب ہو تو اس ایسٹ کا نام اور تمام اجزائے ترکیبی تحریر کرکے دوبارہ معلوم کرلیا جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107201386

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں