بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

یہ کام کیا تو فارغ کردوں گا یا طلاق دے دوں گا سے طلاق کا حکم


سوال

1-اگر بیوی کو کسی کام کے لیے منع کیا کہ یہ کام کیا تو فارغ کروں گا یا طلاق دوں گا لیکن بعد میں وہ کام کرنا مجبوری بن گیا تو کیا خاوند اجازت دے سکتا ہے کوئی حرج آۓ گا؟

2- کیا بیوی اور بیٹیوں کو ایک ساتھ ماں طلاق کی گالی دینے سے بیوی کو طلاق واقع ہو گی جب کہ دل میں ایسی کوئی نیت نہیں؟ رہنمائی فرمائیں!

جواب

۱۔صورتِ  مسئولہ میں شوہر مذکورہ  جملہ  (کہ  یہ کام کیا تو فاروغ کردوں گا یا طلاق دے دوں گا )کہنے کے بعد بیوی کو اس کام کی اجازت دے سکتا ہے اس سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی ۔

۲۔طلاق کے الفاظ کیا تھے؟ لکھ  کر بھیجیں توجواب دیا جائے گا۔

فتاوی عالمگیری میں ہےـ:

"في المحيط لو قال بالعربية أطلق لايكون طلاقًا إلا إذا غلب استعماله للحال ‌فيكون ‌طلاقًا."

(کتاب الطلاق ، الفصل السابع فی الطلاق بالالفاظ الفارسیة جلد ۱ ص: ۳۸۴ ط: دارالفکر)

فقط و اللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144401100762

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں