بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

یزدان، میکائیل، ریان اور حیان کا معنی


سوال

میں نے اپنے نواسے کا نام یزدان رکھا تھا، کسی نے کہا کہ یہ نام مناسب نہیں، اب آپ سے چار ناموں سے متعلق جاننا ہے، ان کے معانی کیا ہیں؟ اور ان میں سے کون سا نام رکھنا زیادہ بہتر ہے؟ وہ  چار نام یہ ہیں: یزدان، میکائیل، ریّان اور حنّان۔

دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے ہاں جب بھی خوشی کا موقع آتا ہے تو اس کے دو تین دن بعد کوئی ایسی مصیبت آ جاتی ہے کہ وہ خوشی ماند پڑ جاتی ہے، اس کے متعلق کوئی وظیفہ بتا دیں۔

جواب

یزدان

”یزدان“  کے معنی ہیں: خدا، نیکی اور خیر کا خالق۔ (فیزوز اللغات ص:1467، ط: فیزوز سنز)

’’مجوس‘‘ کے عقيدے کے مطابق  خیر اور شر کے الگ الگ خالق ہیں، خیر اور نیکی کا پیدا  کرنے والا ”یزدان“ اور شر اور برائی کا پیدا کرنے والا ”اہرمن“ ہے۔ اور یہ ان دونوں کو اپنا خدا تسلیم کرتے ہیں؛ اس لیے یہ نام رکھنا جائز نہیں ہے۔ (ملاحظہ ہو حوالہ نمبر 1)

میکائیل

میکائیل ایک مقرب فرشتہ کا نام ہے، اور فرشتوں کے نام پر نام رکھنا مناسب نہیں ہے، آپ ﷺنے فرشتوں کے نام پر اپنے بچوں کے نام رکھنے سے منع بھی فرمایا ہے،  آپ ﷺ کا ارشاد ہے: ’’ سموا بأسماء الأنبياء ولا تسموا بأسماء الملائكة‘‘۔

یعنی  ’’ تم اپنے بچوں کے نام انبیاء کے نام پر رکھو، فرشتوں کے نام پر مت رکھو‘‘۔

اسی وجہ سے بعض علماء کرام نے فرشتوں کے نام پر نام رکھنے کو مکروہ کہا ہے، علامہ عینی رحمہ اللہ نے عمدہ القاری میں حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ کا مقولہ نقل کیا ہے کہ " تمہارے لیے انسانوں کے نام کافی نہیں ہوئے کہ تم ملائکہ کے نام رکھنے لگے ہو"۔  نیز صحابہ ، تابعین  کے زمانہ میں اور اسی طرح بعد  مسلمانوں میں بھی اس طرح کے نام رکھنے کا تعامل نہیں، بلکہ یہ انسانوں کے لیے غیر مانوس نام ہیں۔ (ملاحظہ ہو حوالہ نمبر 2)

ریّان

’’ریان‘‘:  "را" کے زبر ، "یا" کی تشدید اور زبر کے ساتھ ہے، اس کا معنی "سیراب کرنے والا "ہے، "ریان" جنت کا ایک خاص دروازہ ہے جس سے صرف روزہ دار داخل ہوں گے۔ "ریان" نام رکھنا درست ہے۔ (ملاحظہ ہو حوالہ نمبر 3)

حنّان

”حنّان “ اللہ تعالیٰ کا صفاتی نام ہے،اس کے معنی  رحیم اور بے حد مہربان کے ہیں،  لہذا اگر یہ نام رکھنا ہو تو ”عبدالحنّان“  رکھ لیں۔(ملاحظہ ہو حوالہ نمبر 4)

ان ناموں میں سے "عبد الحنّان" بہتر نام ہے، یہ رکھ لیا جائے۔

باقی پریشانیوں اور مصیبتوں سے نجات اور حل کے لیے مندرجہ ذیل تسبیح صبح اورشام سات سات مرتبہ پڑھیں :

"حَسْبِيَ اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ ۖ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ ۖ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ"

حدیث شریف میں ہے جوآدمی صبح اورشام سات سات مرتبہ یہ دعا پڑھے گااللہ تعالیٰ اس کی تمام مشکلات کو حل فرمائیں گے۔(سنن ابی داود)

1. الملل والنحل میں ہے:

"ثم إن التثنية اختصت بالمجوس، حتى أثبتوا أصلين اثنين، مدبرين قديمين؛ يقتسمان الخير والشر، والنفع والضر، والصلاح والفساد، يسمون أحدهما: النور والآخر الظلمة. وبالفارسية: يزدان وأهرمن. ولهم في ذلك تفصيل مذهب."

(‌‌الباب الثالث: من له شبهة كتاب، قبيل الفصل الاول، جلد:2، صفحه: 37، طبع: مؤسسة الحلبي)

2. عمدة القاری  میں ہے:

"وقد تقرر ‌الإجماع ‌على ‌إباحة ‌التسمية بأسماء الأنبياء عليهم الصلاة والسلام وتسمى جماعة من الصحابة بأسماء الأنبياء وكره بعض العلماء فيما حكاه عياض التسمي بأسماء الملائكة وهو قول الحارث بن مسكين قال وكره مالك التسمي بجبريل وإسرافيل وميكائيل ونحوها من أسماء الملائكة وعن عمر بن الخطاب رضي الله تعالى عنه أنه قال ما قنعتم بأسماء بني آدم حتى سميتم بأسماء الملائكة".

(کتاب فرض الخمس، (باب قول الله تعالى: {فإن لله خمسه وللرسول}، جلد:15، صفحہ: 39، طبع: دار الفکر)

3. صحیح البخاری میں ہے:

"عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إن في الجنة بابا يقال له الريان، يدخل منه الصائمون يوم القيامة، لا يدخل منه أحد غيرهم، يقال: أين الصائمون؟ فيقومون لا يدخل منه أحد غيرهم، فإذا دخلوا أغلق فلم يدخل منه أحد."

(کتاب الصوم، باب الریان للصائمین، جلد:3، صفحہ: 25، طبع: السلطانیہ)

4.الأسماء والصفات للبيهقي" ميں ہے:

" ومنها «الحنان» قال الحليمي: وهو الواسع الرحمة وقد يكون المبالغ في إكرام أهل طاعته إذا وافوا دار القرار , لأن من حن من الناس إلى غيره أكرمه عند لقائه وكلف به عند قدومه قلت: وهو في خبر عبد العزيز بن الحصين مذكور."

 (1 / 205، باب جماع أبواب ذكر الأسماء التي تتبع إثبات التدبير له دون ما سواه، ط: مكتبة السوادي، جدة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411101053

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں