یتیم پر کون کون سا مال خرچ کیا جاسکتا ہے؟
یتیم پر عطیات اور نفلی صدقات تو بہر صورت خرچ کیے جاسکتے ہیں، جہاں تک زکات اور واجب صدقات (صدقۂ فطر، کفارہ، فدیہ، نذر) کے مال کا حکم ہے تو وہ درج ذیل شرائط موجود ہونے کی صورت میں یتیم کو دیا کیا جاسکتا ہے، بصورتِ دیگر زکات اور واجب صدقات اُسے دینے کی اجازت نہیں ہوگی:
اگر یتیم میں مذکورہ شرائط موجود نہ ہوں، لیکن اس کی ماں (بیوہ) مستحقِ زکات ہو تو زکات یا واجب صدقے کی رقم اسے دی جاسکتی ہے، وہ مالک بننے کے بعد یتیم بچے پر یہ رقم صرف کرسکتی ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212201051
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن