بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچی کا نام یشفع رکھنے کا حکم


سوال

میری   بیٹی کا نام تجویز فرمادیں،  جو بہتر ہو، وہ  2مہینے  کی ہوگئی ہے،  ہر وقت روتی رہتی ہے،  اس کا نام  "یشفع"  رکھا تھا!

جواب

 ’’یَشْفَعُ‘‘ فعل مضارع کا صیغہ ہے، اس کا معنی ہے "وہ سفارش کرتا ہے" اور یہ نام مناسب نہیں ہے۔ لہذا لڑکی کا یہ نام نہ رکھا جائے،البتہ اسی کو اسم فاعل کے صیغہ پر لاکر "شَافِعَه" يا " شَفِیْعَه" نام رکھ دیں تو درست ہوجائے گا۔  اِس کے معنی ہوں گے "سفارش کرنے والی"، اور نام کے سلسلے میں بہتر یہ ہے کہ ازواج مطہرات  یاصحابیات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں کسی نام پر نام رکھاجائے۔

لسان العرب  ميں ہے:

"و شفع لي يشفع شفاعة و تشفع: طلب. والشفيع : الشافع، و الجمع شفعاء، و استشفع بفلان علي فلان، و تشفع له إليه، فشفعه فيه. و قال الفارسي: استشفعه طلب منه الشفاعة، أي قال له كن لي شافعا۔۔۔ و شافع و شفيع : اسمان، و بنو شافع من بني المطلب بن عبد مناف."

(باب الشین، 4/ 2289 ، ط: دار المعارف)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407100131

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں