بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

یشفع فاطمی نام رکھنا


سوال

لڑکی کے لیے "یشفع فاطمی"  کیسا نام ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں ’’یَشفَع‘‘ فعل مضارع کا صیغہ ہے، اسم نہیں ہے، اس کا معنی ہے ”وہ سفارش کرتا ہے“  ، یہ کوئی نام نہیں ہے،لہذا لڑکی کا یہ نام نہ رکھا جائے،البتہ اسی کو اسم فاعل کے صیغہ پر لاکر"شافعه" يا " شَفِیعه" نام رکھ دیں تو درست ہو جائے گا۔ اِس کے معنی ہوں گے ”سفارش کرنے والی“ ۔

اور فاطمی  ایک نسبت ہے، اگر بطورِ تبرک کے نام کے ساتھ فاطمی لگایاجائے یا واقعۃً سلسلہ نسب حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ سے ملنے کی وجہ سے نام کے ساتھ فاطمی لگایا جائے تو یہ جائز ہے، جیسے صدیقی، فاروقی، وغیرہ۔

لسان العرب  ميں ہے:

"و شفع لي يشفع شفاعة و تشفع: طلب. والشفيع : الشافع، و الجمع شفعاء، و استشفع بفلان علي فلان، و تشفع له إليه، فشفعه فيه. و قال الفارسي: استشفعه طلب منه الشفاعة، أي قال له كن لي شافعا۔۔۔ و شافع و شفيع : اسمان، و بنو شافع من بني المطلب بن عبد مناف."

(باب الشین، 4/ 2289 ، ط: دار المعارف)

اور تصحیح التصحیف وتحریر التحریف میں ہے:

"ويقولون لمن يحمل الدواة: دواتي بإثبات التاء، وهو من أقبح اللحن، ووجه القول أن يقال: دووي، لأن تاء التأنيث تحذف في النسب، كما يقال في النسبة الى فاطمة ‌فاطمي والى مكة مكي".

(حرف الدال، ص:265، ط:المکتبة الخانجی القاهرۃ)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144404102055

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں