بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بگڑے ہوئے الفاظ سے قسم


سوال

ایک شخص قسم سے بچنے کے لیے الفاظ قسم کی جگہ لفظ کسم یاقسن ذکرکرتا ہے،اللہ تعالی کا نام ذاتی یانام صفاتی ذکر نہیں کرتا، تو کیا شریعت کی رو سے ان الفاظ سے قسم واقع ہوگی یا نہیں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر واقعتًا مذکورہ شخص نے قسم سے بچنے کے لیے  جان بوجھ کر لفظِ قسم میں "ق" کی جگہ "ک"یعنی کسم یا قسن کے الفاظ استعمال کیے ہو تو اس صورت میں قسم واقع نہیں ہوگی ،تاہم اگر کوئی شخص صرف لفظ قسم ادا کرے،اللہ تعالی کا ذاتی یا صفاتی نام اپنی زبان سے ادا نہ کرے تو اس سے بھی قسم منعقد ہو جائے گی۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"(و أما ركن اليمين بالله) فذكر اسم الله، أو صفته."

(کتاب الایمان ج51/2ط:دارالفکر)

وفیه أیضًا:

"و لو قال: أشهد أن لا أفعل كذا، أو أشهد بالله، أو قال: أحلف، أو أحلف بالله، أو أقسم، أو أقسم بالله، أو أعزم، أو أعزم بالله، أو قال: عليه عهد، أو عليه عهد الله أن لايفعل كذا، أو قال: عليه ذمة الله أن لايفعل كذا يكون يمينًا."

(کتاب الایمان ج51/2ط:دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144303100131

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں