"یا رب موسی ، یا رب كلیم، بسم اللّٰه الرحمٰن الرحيم" اس وظیفہ کے بارے میں پوچھنا تھا۔
مذکورہ وظیفہ پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے، البتہ عوام الناس اس کو جس تلفظ سے پڑھتے ہیں وہ غلط ہے، درست تلفظ یوں ہوگا: "یَا رَبَّ مُوْسٰی ، یَا رَبَّ كَلِیْم، بِسْمِ اللِّٰه الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ".
ملحوظ رہے وظائف اور دعاؤں کی حقیقی اور یقینی قبولیت کا تعلق اللہ تعالی کی ذات سے ہے، البتہ بعض مواقع پر آپ ﷺ سے مسنون اوراد اور وظائف بھی منقول ہیں، جن کے پڑھنے میں ثواب بھی ہے اور عموماً فائدہ بھی زیادہ ہوتا ہے، اس لیے بہتر ہے کہ ان مواقع پر مسنون اذکار پڑھنے کا اہتمام کیا جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206200206
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن