بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

"یا رب موسی ، یا رب کلیم، بسم اللہ الرحمن الرحيم" کا وظیفہ کرنا


سوال

"یا رب موسی ، یا رب كلیم،  بسم اللّٰه الرحمٰن الرحيم"  اس وظیفہ کے بارے میں پوچھنا تھا۔

جواب

مذکورہ  وظیفہ پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے، البتہ عوام الناس اس کو جس تلفظ سے پڑھتے ہیں وہ غلط ہے، درست تلفظ یوں ہوگا: "یَا رَبَّ مُوْسٰی ، یَا رَبَّ كَلِیْم،  بِسْمِ اللِّٰه الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ".

 ملحوظ رہے  وظائف اور  دعاؤں کی حقیقی اور یقینی قبولیت کا تعلق اللہ تعالی کی ذات سے ہے، البتہ بعض مواقع پر آپ  ﷺ   سے مسنون اوراد  اور  وظائف بھی منقول ہیں، جن کے پڑھنے میں ثواب بھی ہے اور عموماً فائدہ بھی زیادہ ہوتا ہے، اس لیے  بہتر ہے کہ ان مواقع پر مسنون اذکار  پڑھنے کا اہتمام کیا جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206200206

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں