بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وضو میں اعضاء کے تین مرتبہ دھونے کا حکم


سوال

اعضاء کا تین بار دھونا وضو میں، اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

وضو میں اعضاء کو تین  تین مرتبہ دھونا سنت ہے۔ 

بدائع الصنائع میں ہے:

"(ومنها) : التثليث في الغسل، وهو أن يغسل أعضاء الوضوء ثلاثا ثلاثا؛ لما روي أن رسول الله - صلى الله عليه وسلم - «توضأ مرة مرة وقال: هذا وضوء لا يقبل الله الصلاة إلا به، وتوضأ مرتين مرتين وقال: هذا وضوء من يضاعف الله له الأجر مرتين، وتوضأ ثلاثا ثلاثا وقال: هذا وضوئي، ووضوء الأنبياء من قبلي فمن زاد على هذا، أو نقص فقد تعدى وظلم۔"

(کتاب الطهارۃ، فصل فی سنن الوضوء، ص:22، ج:1، ط:سعید)

فتاوی شامی میں ہے:

"(وتثليث الغسل) المستوعب"۔

(کتاب الطهارۃ، سنن الوضوء، ص:118، ج:1، ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307101098

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں