اگر کلی کرتے وقت یا ناک میں پانی ڈالتے وقت پیشاب کے قطرےنکل جائیں تو کیا دوبارہ استنجا کرکے کلی اور ناک میں پانی ڈالنا ہوگا یا نہیں؟
اگر وضو کرنے کے دوران وضو توڑنے والی کوئی چیز پیش آگئی، مثلاًپیشاب کا قطرہ نکل گیا تو دوبارہ استنجاء کرکے وضو کرنا لازم ہوگا ، البتہ اگر کوئی شخص شرعی معذور ہو یعنی اس کو قطرے آتے رہتے ہوں تو معذور ہونے کی صورت میں اس کے لیے دوبارہ وضو کرنا لازم نہیں ہوگا۔
الفقه على المذاهب الأربعةمیں ہے:
’’ومنها: أن لايوجد من المتوضئ ما ينافي الوضوء مثل أن يصدر منه ناقض للوضوء في أثناء الوضوء. فلو غسل وجهه ويديه مثلاً ثم أحدث فإنه يجب عليه أن يبدأ الوضوء من أوله. إلا إذا كان من أصحاب الأعذار‘‘.
(الفقه علي مذاهب الاربعة، كتاب الطهارة، شروط الوضوء، 49/1، دارالكتب العلمية)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144311100782
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن