اگر نماز کے دوران وضو ٹوٹ جاۓ تو ایسے میں کیا کیا جاۓ؟
جماعت کی نماز میں یا انفرادی نماز پڑھتے ہوئے اگرکسی شخص کا وضو ٹوٹ جائے تو نماز ٹوٹ جائے گی، اس حالت میں نماز پڑھنے سے نماز ادا نہیں ہوگی۔ ایسے شخص کے لیے سلام پھیر کر نماز سے نکلنا بہتر ہے، جماعت کی نماز کی صورت میں ایسا شخص صفوں میں جس جانب سے راستہ ہو اسی جانب سے مسجد سے باہر نکل جائے، ورنہ صفوں کو چیرتے ہوئے نکل جائے اور وضو کرکے دوبارہ نماز پڑھے۔البتہ اگر ایسی صورت میں لوگوں سے حیا آتی ہو تو ناک یا منہ پر ہاتھ یا کپڑا وغیرہ رکھ کر ایسا انداز اختیار کرسکتے ہیں جس سے دیکھنے والے کو یہ معلوم ہو کہ ناک یا منہ سے خون آرہاہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (1 / 603):
"(قوله: واستئنافه أفضل) أي بأن يعمل عملاً يقطع الصلاة، ثم يشرع بعد الوضوء، شرنبلالية عن الكافي. وفي حاشية أبي السعود عن شيخه: فلو لم يعمل ما يقطع الصلاة بل ذهب على الفور فتوضأ ثم كبر ينوي الاستئناف لم يكن مستأنفاً بل بانياً. اهـ. قلت: هذا ظاهر في المنفرد؛ لأن ما نواه هو عين صلاته من كل وجه، بخلاف الإمام أو المقتدي، تأمل".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144208200761
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن