بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

وضو میں شک ہوجاۓ تو طواف کا حکم


سوال

 میں نے اس سال حج کیا،  طواف سے پہلے میں نے اچھے سے وضو  کیا،  لیکن طواف کے بعد مجھے پھر سے شک ہوا لیکن اس بار میں نے وضو  نہیں کیا ، کیوں کے مجھے بہت دیر ہورہی تھی اور بہت تھکن بھی تھی، پھر میں نے سعی کرلی اور واپس کمرے تک  گئی، مگروضو میں  شک   تھا، تو میں نے ایامِ تشریق کے بعد گھر آنے سے پہلے پھر سے نفلی طواف کیا،  تو کیا میرا طواف ہوگیا۔؟اور کیا مجھے دم  دیناہوگا یا نہیں؟

جواب

جب تک وضو ٹوٹ جانے کا  یقین یا ظن غالب نہ ہوجائے اس وقت تک وضو برقرار رہتا ہے؛  لہذا   صورتِ مسئولہ میں سائلہ کا طواف ہوگیا ، دم لازم نہیں ہوگا۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"فإن الشك والاحتمال لايوجب الحكم بالنقض، إذ اليقين لايزول بالشك". 

 (‌‌كتاب الطهارة، سنن الوضوء، ج: 1، ص: 148، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501101020

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں