بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وجوب غسل کے اسباب


سوال

غسل لازم ہونے کیلئے کون کون سی چیزیں ضروری ہے؟ مطلب اگر میں کہوں کہ غسل لازم ہونے کیلئے منی کا شہوت سے نکلنا ضروری ہے تو کیا یہ ٹھیک ہے؟

جواب

درج ذیل اسباب میں سے کسی سبب کے پیش آنے کی وجہ سے غسل فرض ہو جاتا ہے:

1۔ احتلام، (سوتے ہوئے منی خارج ہونا)۔

2۔ شہوت کے ساتھ منی کا نکلنا، (خواہ از خود نکلے یا نکالی جائے)۔

3۔ بیوی کے ساتھ صحبت کرنا۔ (مرد کی شرم گاہ کا عورت کی شرم گاہ میں داخل ہوجانا)

4۔ عورت کا حیض سے پاک ہوجانا۔

5۔ عورت کا نفاس سے پاک ہوجانا۔

مذکورہ اسباب ایسے ہیں جن کے پائے جانے کے بعد غسل واجب ہوجاتاہے،لہذاصرف یہ کہنا کہ غسل واجب ہونے کے لیے منی کاشہوت سے نکلناضروری ہے،کافی نہیں ہے،اس کے علاوہ بھی اسباب ہیں۔

"بدائع الصنائع"میں ہے:

"(أما) الأول فالجنابة تثبت بأمور بعضها مجمع عليه، وبعضها مختلف فيه (أما) المجمع عليه فنوعان أحدهما خروج المني عن شهوة دفقا من غير إيلاج بأي سبب حصل الخروج كاللمس، والنظر، والاحتلام، حتى يجب ‌الغسل بالإجماع لقوله - صلى الله عليه وسلم - «الماء من الماء» ، أي: الاغتسال من المني، ثم إنما وجب غسل جمي"تع البدن بخروج المني."

(كتاب الطهارة، ج:1، ص:36، ط:دارالكتب العلمية)

"تحفةالفقهاء"میں ہے:

"أما الأول فنقول وجوب الغسل يتعلق بأحد معان ثلاثة الجنابة والحيض والنفاس."

(كتاب الطهارة، ج:1، ص:26، ط:دارالكتب العلمية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144408101192

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں