بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وقت میں برکت کی دعا اور تدابیر


سوال

وقت میں برکت کی دعا اور تدابیر  بتادیں!

جواب

 ہر کام بسم اللہ پڑھ کر کریں،رات کو جلدی سونے ،اور فجر میں اٹھنے ،اور  نمازیں مقررہ اوقات میں ادا کرنے کا اہتمام کریں، اور اپنے دن بھر کے کاموں کو نمٹانے کا آغاز فجر کے بعد سے کریں، دن میں دیر تک سونے سے کلی اجتناب کریں۔

ابن ماجہ میں  ہےکہ:

"صخر بن وداعہ غامدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”اے اللہ! میری امت کو اس کے دن کے ابتدائی حصے میں برکت دے“۔ آپ ﷺ جب کسی سریہ یا لشکر کو روانہ کرتے تو اُسے دن کے ابتدائی حصے میں روانہ کرتے۔ صخر ایک تاجر آدمی تھے۔ جب وہ تجارت کا سامان لے کر (اپنے آدمیوں کو) روانہ کرتے تو انہیں دن کے ابتدائی حصے میں روانہ کرتے چنانچہ وہ مال دار ہوگئے، اور ان کے پاس مال کی کثرت ہو گئی۔  "

(باب ما يرجى من البركة في البكور،:3،ص3:346ط الارنوط)

وقت کی قدر کریں اور اسے نیکی اور مفید کاموں میں صرف کریں، حدیث شریف میں ہےکہ

" مومن کے اسلام کا حسن یہ ہےکہ وہ  فضول کاموں کو چھوڑ دے"۔

(مسند احمد ،ج:2،ص:359،ط:الرسالة)

ہر کام اس کے مناسب وقت پر پورا کریں ،دن بھر کے کاموں کا نظم الاوقات بنائیں اور اس پر پابندی سے عمل کریں ،دنیا میں جتنے بھی عظیم لوگ ہوئے ہیں ٹائم ٹیبل کی پابندی اور وقت کو ضائع نہ کرنا ان  کا نمایاں وصف تھا۔

 درج ذیل دونوں دعاؤوں میں سے اول الذکر دعا صبح کے وقت اور ثانی الذکر دعا  شام کے وقت اہتمام سے پڑھیں، ان شاء اللہ وقت میں برکت ہوگی ۔

"أَصْبَحْنَا وَأَصْبَحَ الْمُلْكُ لِلَّهِ، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَہُ لَا شَرِیكَ لَه، اللَّهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُكَ مِنْ خَیْرِ هذَا الْیَوْمِ، وَخَیْرِ مَا بَعْدَہُ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ هذَا الْیَوْمِ، وَشَرِّ مَا بَعْدَہُ، اللَّهُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكَسَلِ وَسُوءِ الْكِبَرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابٍ فِي النَّارِ، وَعَذَابٍ فِي الْقَبْر."

(عمل الیوم واللیلة لابن السنی ص: 39)

"أَمْسَیْنَا وَأَمْسَی الْمُلْكُ لِلَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَہُ لَا شَرِیكَ لَه، اللَّهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُكَ مِنْ خَیْرِ هذِہِ اللَّیْلَةِ وَخَیْرِ مَا فِیهَا، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهَا وَشَرِّ مَا فِیهَا، اللَّهُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكَسَلِ وَالْهَرَمِ، وَسُوءِ الْكِبَرِ، وَفِتْنَةِ الدُّنْیَا، وَعَذَابِ الْقَبْرِ․"

(مصنف ابن أبی شیبة 6/ 35)

  اور درج ذیل دعابھی  کثرت سے پڑھیں:

" اَللّٰهُمَّ بَارِكْ لِيْ فِيْ أَوْقَاتِيْ"

اللہ کی ذات سے قوی امید ہے کہ مذکورہ طریقہ کے مطابق عمل کرنے سے وقت میں برکت کا مشاہدہ خود  ہی کرلیں گے،اس کے ساتھ ایک اہم معمول یہ رکھیں کہ تلاوتِ قرآنِ کریم ضرور کریں ۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411101509

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں