بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وضو کرنے کے بعد پیشاب کے قطرے نکلنے یا قطروں کے شک کی وجہ سے وضو کا حکم


سوال

وضو کرنے کے بعد اگر پیشاب کا قطرہ نکل آئے یا ایسا شک ہو جائے تو وضو دوبارہ کرنا ہو گا یا ضرورت نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں وضو کرنے کے بعد اگر قطرے نکلنے کا یقین یا ظنِ غالب ہو تو ا س صورت میں وضو ٹوٹ جائےگا، اور دوبارہ وضو کرنا پڑےگا، اور اگر صرف شک ہو کہ قطرے نکل آئے ہیں  یا نہیں ؟تو اس صورت میں دیکھ لے کہ واقعۃً صرف شک ہی ہےتو ا س صورت میں وضو نہیں ٹوٹےگا ،تاہم شک کی صورت میں ایک دو بار دیکھ لینے کے بعد اگر یقین ہوجائے کہ قطرہ نہیں نکلتا تو اب شک پر توجہ نہ دے، اس طرح کےشک کے زائل كرنے کےلیے علاج یہ ہے کہ وضو سے فارغ ہو کر اپنا ہاتھ تر کر کے مذکورہ حصے پر چھینٹے  مار لیا کریں۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"منها ما يخرج ‌من ‌السبيلين من البول والغائط والريح الخارجة من الدبر والودي والمذي والمني والدودة والحصاة، الغائط يوجب الوضوء قل أو كثر وكذلك البول والريح الخارجة من الدبر."

(کتاب الطھارۃ، الفصل الخامس فی نواقض الوضوء ، ج:1، ص:9،ط: رشیدیہ)

فتاوی شامی میں ہے:

"فإن ‌الشك والاحتمال لا يوجب الحكم بالنقض، إذ اليقين لا يزول بالشك."

(کتاب الطھارۃ، سنن الوضوء، ج:1، ص148، ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308100353

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں