السلام علیکم،1- آپ سے ایک مسئلہ کی وضاحت کرنی ہے، میں رات کو وتر تھجد کے ساتھ پڑھنے کی نیت کرکے سوجاتا ہوں لیکن کبھی کبھی میری آنکھ نہیں کھلتی اور پھر میں فجر کی سنتوں سے پہلے پڑھ لیتا ہوں تو کیا میرا یہ عمل صحیح ہے یا نہیں؟2- مزید میں نے ایک دفعہ دعا میں اللہ سے وعدہ کرکے توبہ کی کہ پھر وتر میں کوتاہی نہیں کروں گا لیکن اگلے دن میرا وعدہ ٹوٹ گیا، تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کفارہ دینا پڑے گا یا نہیں؟3- آپ سے گزارش ہے کہ تھجد کے لیے اٹھنے کی کوئی دعا بھی بتائیں تاکہ فجر میں اٹھنا آسان ہو۔جزاک اللہ
مذکورہ سوال کا جواب دیا جاچکا ہے، لنک درج ذیل ہے:http://fatwa.banuri.edu.pk/masla/witr-or-tahajjud/2014-02-12
فتوی نمبر : 143501200009
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن