بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وتر میں قنوت بھول کر رکوع کرلیا، یاد آنے پر کھڑے ہو کر قنوت پڑھ لی


سوال

وتر کی نماز میں دعائے  قنوت بھول  کر رکوع کرلیا، رکوع میں یاد آیا،  پھر قنوت کی طرف واپس آیا اور آخرمیں سجدہ سہو کیا،  نماز ہوگئی یا نہیں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں نماز درست ہوگئی، لوٹانے کی ضرورت نہیں۔ البتہ ایسی صورت میں (یعنی جب قنوت بھول کر رکوع میں چلاجائے) دوبارہ لوٹنا نہیں چاہیے، بلکہ آخر میں سجدہ سہو کرلینا چاہیے۔

فتح القدیر لابن الھمام میں ہے:

"رُوِيَ عَنْ أَبِي حَنِيفَةَ أَنَّهُ لَوْ سَهَا عَنْ الْقُنُوتِ فَتَذَّكَّرَهُ بَعْدَ الِاعْتِدَالِ لَايَقْنُتُ، وَلَوْ تَذَكَّرَ فِي الرُّكُوعِ فَعَنْهُ رِوَايَتَانِ: إحْدَاهُمَا لَايَقْنُتُ، وَالْأُخْرَى يَعُودُ إلَى الْقِيَامِ فَيَقْنُتُ. وَاَلَّذِي فِي فَتَاوَى قَاضِي خَانْ: وَالصَّحِيحُ أَنَّهُ لَايَقْنُتُ فِي الرُّكُوعِ وَلَايَعُودُ إلَى الْقِيَامِ، فَإِنْ عَادَ إلَى الْقِيَامِ وَقَنَتَ وَلَمْ يُعِدْ الرُّكُوعَ لَمْ تَفْسُدْ صَلَاتُهُ؛ لِأَنَّ رُكُوعَهُ قَائِمٌ لَمْ يَرْتَفِضْ. وَفِي الْخُلَاصَةِ بَعْدَمَا ذَكَرَ فِي الرِّوَايَتَيْنِ: قَالَ فِي رِوَايَةٍ: يَعُودُ وَيَقْنُتُ وَلَايُعِيدُ الرُّكُوعَ، وَعَلَيْهِ السَّهْوُ قَنَتَ أَوْ لَمْ يَقْنُتْ، وَهَذَا يُحَقِّقُ خُرُوجَ الْقَوْمَةِ عَنْ الْمَحَلِّيَّةِ بِالْكُلِّيَّةِ إلَّا إذَا اقْتَدَى بِمَنْ يَقْنُتُ فِي الْوِتْرِ بَعْدَ الرُّكُوعِ فَإِنَّهُ يُتَابِعُهُ اتِّفَاقًا". ( كتاب الصلاة، بَابُ صَلَاةِ الْوِتْرِ، ١ / ٤٢٩، دار الفكر) فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109200328

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں