بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

وترکی نمازمیں دعاءِ قنوت سے پہلے ہاتھ اٹھا نا


سوال

وترکی نمازمیں دعاءِ قنوت سے پہلے ہاتھ اٹھا نا کیا ہے؟

جواب

وتر کی تیسری رکعت میں  سورۂ  فاتحہ اور سورت  کے بعد دعا ءِ  قنوت کے لیے  تکبیر کہتے ہوئے ہاتھ اٹھانا سنت ہے  ۔

ہندیہ میں ہے :

"إذا فرغ من القراء ۃ في الرکعة الثالثة کبّر و رفع یدیه حذاء أذنیه و یقنت قبل الرکوع ..."

(الفتاویٰ الہندیۃ ۱۱۱/۱)

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (1/ 199):

"أما أصل الرفع: فلما روي عن ابن عباس وابن عمر - رضي الله عنهما - موقوفاً عليهما ومرفوعاً إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم أنه قال: «لاترفع الأيدي إلا في سبعة مواطن»، وذكر من جملتها تكبيرة الافتتاح، وعن أبي حميد الساعدي - رضي الله عنه - أنه كان في عشرة رهط من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال لهم: ألا أحدثكم عن صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ فقالوا: هات، فقال: رأيته إذا كبر عند فاتحة الصلاة رفع يديه وعلى هذا إجماع السلف."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209202319

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں