بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وتر میں دعائے قنوت کے لیے تکبیر کہنا واجب ہے


سوال

وتر کی نماز میں دعائے قنوت کی تکبیر کہنا بھول جائے اور نماز کے بعد بھی یاد نہ آئے اور سجدہ سہو بھی نہ کیا ہو، تو نماز ہو جائے گی؟

جواب

وتر کی نماز میں دعائے قنوت کے لیے تکبیر کہنا واجب ہے، لہٰذا اگر کوئی وتر میں دعائے قنوت کے لیے تکبیر کہنا بھول جائے اور سجدہ سہو بھی نہ کرے، تو اس پر وقت کے اندر  وتر کا اعادہ ضروری ہے، البتہ وقت گزرجانے کے بعد اعادہ لازم  نہیں ہے، بلکہ مستحب ہے، لہٰذا  بہتر یہ ہے کہ اعادہ کرلیا جائے، تاکہ نماز بلا کراہت ادا ہوجائے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"ولو ترك ‌التكبيرة ‌التي بعد القراءة قبل القنوت سجد للسهو؛ ولأنها بمنزلة تكبيرات العيد، كذا في التبيين."

(كتاب الصلاة، ج:1، ص:128، ط:دارالفكر)

حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح میں ہے:

"كل صلاة أديت مع كراهة التحريم تعاد أي وجوبا في الوقت وأما بعده فندبا."

(كتاب الصلاة، ص:440، ط:دار الكتب العلمية بيروت)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144407100547

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں