امام صاحب نے وتر کی نیت کی، سب مقتدیوں نے تراویح سمجھ کر تراویح کی نیت کی تو کیا حکم ہے؟
اگر کوئی شخص امام کے وتر شروع کرنے کے بعد تراویح سمجھ کر اس کی اقتدا کرلے تو اس کی وتر کی نماز ادا نہیں ہو گی، بلکہ اس پر وتر کی قضا لازم ہوگی۔
فتاوی عالمگیری میں ہے:
"ولو صلى التراويح مقتديًا بمن يصلي مكتوبةً أو وترًا أو نافلةً، الأصح أنه لايصح الاقتداء به؛ لأنه مكروه مخالف لعمل السلف".
(الفتاوى الهندية ، (1/ 117)، فصل في التراويح، الباب التاسع في النوافل، كتاب الصلاة، الناشر: دار الفكر)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144209202347
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن