بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وتر کی نماز میں مقتدی کا تراویح کی نیت سے شامل ہونے کا حکم


سوال

امام صاحب نے  وتر کی نیت کی،  سب مقتدیوں  نے تراویح سمجھ کر تراویح کی نیت کی تو کیا حکم ہے؟

جواب

اگر کوئی شخص  امام کے وتر شروع کرنے کے بعد   تراویح سمجھ کر اس کی اقتدا کرلے  تو اس کی وتر کی  نماز ادا نہیں ہو گی، بلکہ اس پر   وتر  کی قضا لازم ہوگی۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"ولو صلى التراويح مقتديًا بمن يصلي مكتوبةً أو وترًا أو نافلةً، الأصح أنه لايصح الاقتداء به؛ لأنه مكروه مخالف لعمل السلف".

(الفتاوى الهندية ، (1/ 117)، فصل في التراويح، الباب التاسع في النوافل، كتاب الصلاة، الناشر: دار الفكر)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144209202347

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں