بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وتر کی نماز میں مخصوص سورتیں پڑھنا


سوال

وتر نماز کی پہلی رکعت میں  سورۃالاعلی اور دوسری میں  سورۃالقاریۃ   اور  تیسری  میں سورۃ الکافرون کیوں پڑھتے ہیں،  اور اس کی کیا فضیلت ہے؟

جواب

حدیث شریف میں آتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وتر کی نماز میں تین رکعتوں میں سورۃ الاعلی، سورۃ الکافرون اور سورۃ الاخلاص کی تلاوت فرمایا کرتے تھے، اس  لیے ان تین سورتوں کا پڑھنا وتر کی نماز  میں مسنون  (مستحب) ہے، البتہ کبھی کبھی ترک بھی کر دینا  چاہیے؛ تا کہ واجب ہونے کا شبہ نہ ہو۔ نیز بعض روایات میں نمازِ وتر میں ان  کے علاوہ سورتیں پڑھنا بھی منقول ہے۔

باقی کسی عمل کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہونا ہی اس پر عمل کرنے کے  لیے  کافی ہونا   چاہیے، اس کی  الگ  سے کوئی خاص فضیلت  احادیث میں نہ مل سکی۔

واضح رہے کہ قرآنِ مجید میں "سورۃ القاریۃ" نام کی سورت نہیں ہے، البتہ "سورۃ القارعۃ" کے نام سے سورت ہے۔

سنن الترمذي ت بشار (1/ 585):

عن ابن عباس، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم يقرأ في الوتر: ب {سبح اسم ربك الأعلى} و {قل يا أيها الكافرون}، و {قل هو الله أحد} في ركعة ركعة.

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 6)

(قوله:  و السنة السور الثلاث) أي الأعلى و الكافرون والإخلاص، لكن في النهاية أن التعيين على الدوام يفضي إلى اعتقاد بعض الناس أنه واجب و هو لايجوز، فلو قرأ بما ورد به الآثار أحيانًا بلا مواظبة يكون حسنًا، بحر."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202050

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں