بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وتر کی جماعت میں تراویح سمجھ کر شامل ہوگیا


سوال

میں رمضان میں باجماعت تراویح پڑھ رھا تھا 20 رکعت پورے کرنے کے بعد امام نے وتر کے لیے آواز دے کر نیت باندھ لی، لیکن میں نے آواز نہیں سنی اور میں نے وتر کی بجاۓ 2 رکعت تراویح کی نیت باندھ  لی بعد میں پتا چلنے پر  میں نے بھی اسی نیت کے ساتھ  امام کے ساتھ  وتر پورے کرلیے تو  کیا میری وتر ہوگئی یا نہیں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر نماز کے دوران صرف نیت تبدیل کی تھی تو وتر  کی نماز نہیں ہوئی۔ اگر وتر کی نیت کے ساتھ دوبارہ تکبیرِ تحریمہ بھی کہی تو نمازِ وتر ادا ہوگئی۔

فتاوی رحیمیہ میں ہے:

’’سوال : اگر تراویح سمجھ کر وتر پڑھنے والے کی اقتدا کرے تو وتر صحیح ہے یا نہیں؟

جواب : وتر نماز معتبر نہیں۔ ہاں ایسی صورت میں امام کے سلام کے بعد چوتھی رکعت پڑھ لے تو بہتر ہے۔ یہ چار رکعت نفل ہوجائےگی‘‘۔ (ج۶ / ص۲۳۲)

الفتاوى الهندية (1 / 66):
’’ولو افتتح الظهر ثم نوى التطوع أو العصر أو الفائتة أو الجنازة وكبر يخرج عن الأول ويشرع في الثاني والنية بدون التكبير ليس بمخرج. كذا في التتارخانية ناقلا عن العتابية‘‘. فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144109202433

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں