وتر ادا ہوگئی لیکن پھر بھی لوگوں نے اس کا اعادہ کرلیا تو اس کی اعادے کا کیا حکم ہے؟
صورت مسئولہ میں جب ایک مرتبہ وتر ادا ہوگئی تودوبارہ وترکااعادہ کرنا شرعاً زائد کے درجے میں ہے،کیونکہ ایک رات میں ایک ادا وتر کو دو دفعہ پڑھنا مشروع نہیں ہے۔
حاشیہ طحطاوی میں ہے:
"وإذا صلى الوتر قبل النوم ثم تهجد لا يعيد الوتر لقوله صلى الله عليه وسلم: "لا وتران في ليلة."
(باب الوتر واحکامه، ص:386، ط:دار الکتب العلمیة)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309101044
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن