بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وتر ایک مرتبہ ادا کرنے کے بعد دوبارہ پڑھنا


سوال

وتر ادا ہوگئی لیکن پھر بھی لوگوں نے اس کا اعادہ کرلیا تو اس کی اعادے کا کیا حکم ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں جب ایک مرتبہ وتر ادا ہوگئی تودوبارہ وترکااعادہ کرنا  شرعاً زائد کے درجے میں ہے،کیونکہ ایک رات میں ایک ادا وتر کو دو دفعہ پڑھنا مشروع نہیں ہے۔

حاشیہ طحطاوی میں ہے:

"وإذا صلى الوتر قبل النوم ثم تهجد لا يعيد الوتر لقوله صلى الله عليه وسلم: "لا وتران في ليلة."

(باب الوتر واحکامه، ص:386، ط:دار الکتب العلمیة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309101044

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں