بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وتر قضا کرنے کا طریقہ


سوال

نماز وتر اگر قضا ہوجائے تو ان کو ادا کرنے کا طریقہ کار بتادیں، بعض جگہ پر بتاتے ہیں کہ  وتر قضا ہونے کی صورت میں چار رکعت ادا کریں دو دو کرکے۔ مہربانی فرما کر رہنمائی فرمائیں۔

جواب

قضا نماز پڑھنے کا وہی طریقہ ہے جو ادا نماز کا ہے، دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے، البتہ اگر وتر کی قضا  لوگوں کے سامنے کی جارہی ہو تو دعائے قنوت کے لیے تکبیر  کہتے  ہوئے  ہاتھ  نہیں  اٹھانے چاہییں ۔  ( عمدۃ الفقہ، باب: وتر کا بیان، 2/ 293)

الفتاوى الهندية (1/ 121):

 كل صلاة فاتت عن الوقت بعد وجوبها فيه يلزمه قضاؤها سواء ترك عمدا أو سهوا أو بسبب نوم وسواء كانت الفوائت كثيرة أو قليلة  ۔۔۔۔۔ والقضاء فرض في الفرض وواجب في الواجب سنة في السنة ثم ليس للقضاء وقت معين بل جميع أوقات العمر وقت له إلا ثلاثة، وقت طلوع الشمس، ووقت الزوال، ووقت الغروب فإنه لا تجوز الصلاة في هذه الأوقات، كذا في البحر الرائق.

(کتاب الصلاۃ، الباب الحادي عشر في قضاء الفوائت، ط: رشیدیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200871

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں