بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وراثت کے پیسوں سے لیے گئے پلاٹ کے نفع کی تقسیم


سوال

ہم نے وراثت تقسیم کرتے ہوئے دونوں بہنوں کو ان کے حصہ کا فلیٹ بک کردیا تھا اور والدہ کو ان کا حصہ مکمل ادا کردیا ہے،تینوں بھائی ساتھ تھے تو فلیٹ کی قسط ہم ادا کر رہے تھے، اب ہم تینوں بھائی الگ ہوگئے ہیں۔ حساب کرتے وقت ہم نے فلیٹ کی بقایا رقم کے برابر ایک خالی پلاٹ الگ کردیا تھا، فلیٹ  کی قسط ہم ادا کر رہے ہیں۔ فلیٹ دوسری اور تیسری منزل کا ہے اور جو فلیٹ ہم نے بک کرایا ہے اس کی بلڈنگ تعمیر ہو گئی ہے؛  کیوں کہ پروجیکٹ 5-4 بلڈنگوں پر مشتمل ہے، فائنل ہونے میں اسے 2 سال لگیں گے۔ حساب کرتے وقت ہم نے فلیٹ کی بقایا رقم کے برابر جو خالی پلاٹ الگ کیا تھا اسے اب فروخت کردیا ہے، اب پلاٹ کی قیمت پر جو اضافی رقم ہمیں ملی ہے، وہ ہم وراثت کے حساب سے والدہ ، دونوں بہنوں اور تینوں بھائیوں میں تقسیم کریں گے یا صرف تینوں بھائیوں میں تقسیم ہوگا ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر والدہ اور بہنوں کا حصہ الگ کرکے بھائیوں نے اپنے حصے سے مذکورہ خالی پلاٹ لیا تھا تو اس پلاٹ سے  ملنے والی اضافی رقم بھائیوں میں ہی تقسیم ہوگی، بہنوں اور والدہ کا اس میں حصہ نہیں ہے۔ اور اگر مذکورہ پلاٹ صرف بھائیوں کے حصے سے نہیں، بلکہ مشترکہ رقم سے لیا گیا تھا تو والدہ اور بہنیں بھی اس کے نفع میں شریک ہوں گی۔

مجلة الأحكام العدلية (1 / 206):

"تقسيم حاصلات الأموال المشتركة في شركة الملك بين أصحابهم بنسبة حصصهم."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200655

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں