بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

2 جُمادى الأولى 1446ھ 05 نومبر 2024 ء

دارالافتاء

 

واٹس ایپ کے ذریعے خرید وفروخت


سوال

واٹس ایپ اسٹیٹس پر مختلف اشیاء کی تصویریں لگا کر بیچنا کیسا ہے؟ درآں حالیکہ یہ اشیاء فی الوقت ملکیت میں نہیں ہوتیں، بلکہ کسی کو اگر کوئی چیز پسند آجاۓ تو اس کے لیے پھر آگے سے منگوا کر اسے ارسال کرتے ہیں۔

جواب

واضح رہے کہ واٹس ایپ اسٹیٹس پر خریدو فروخت کے لیے بیچی جانے والی چیزوں کی تصاویر میں جاندار کی تصاویر لگانا یا موسیقی پر مشتمل اسٹیٹس لگانا جائز نہیں ہے۔

صورتِ مسئولہ میں محض اشتہار، تصویر دکھلا کر کسی کو ایسا سامان  فروخت کیا جائے  جو ملکیت میں نہیں ہے، اور بعد میں وہ سامان  دکان،اسٹوروغیرہ سے خرید کردیا جائے تو یہ صورت جائز نہیں ؛ اس لیے کہ بائع کی ملکیت میں مبیع موجود نہیں ہے اور وہ غیرکی ملکیت میں موجودسامان کو فروخت کررہاہے۔

اس کے جواز کی صورت یہ ہوسکتی ہے کہ بیع کرنے کے بجائے وعدۂ بیع کیا جائے  ،بائع مشتری کو یہ کہہ دے کہ یہ سامان  میری ملکیت میں نہیں، میں اسے خرید کرآپ پر اتنی قیمت میں فروخت کرسکتاہوں،اگر آپ راضی ہیں تو میں یہ سامان  خرید کر اپنے قبضہ میں لے کر آپ کو بیچ دوں گا،یوں بائع اس سامان کوخرید کر اپنے قبضہ میں لے کر باقاعدہ سودا کرکے مشتری کو فروخت کرے تو یہ درست ہے، تاہم خریدار کو خیارِ رؤیت حاصل ہوگا۔

اسی طرح آن لائن کام کرنے والا فرد یا کمپنی ایک فرد (مشتری) سے آرڈر لے اورمطلوبہ چیز کسی دوسرے فرد یا کمپنی سے لے کر خریدار تک پہنچائے اور اس عمل کی اجرت مقرر کرکے لے تو یہ بھی جائز ہے۔

مزید تفصیل درج ذیل لنک بھی ملاحظہ فرمائیں:

آن لائن شاپنگ کا حکم

 فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310101120

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں