بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

واٹسیپ ایپ استعمال کرنے سے متعلق ایک سوال


سوال

آج کل سوشل میڈیا  کا دور ہے ،اس میں ایک واٹسیب ایپ ہے ،جس کو عام و خاص ہر کوئی بہت کثرت سے استعمال کرتا ہے ،اس میں ایک یہ آپشن ہے کہ جب آپ کے پاس واٹسیپ ایپ کا پیغام آتا ہے ،آپ جب اس کو کھولتے ہیں ،اس میں دولکیریں ظاہر ہوتی ہیں ،اس کو پتہ چلتا ہے  کہ میرا میسج دیکھا گیا ہے ،لیکن اس میں یہ چیز بھی ہے کہ بعض لوگوں نے اس میں یہ طریقہ اپنایا ہے کہ وہ شخص میسج دیکھتا ہے ،لیکن جس نے میسج بھیجا ہے اس کو پتہ نہیں چلتا کہ میرا میسج دیکھا ہے یا نہیں ؟اب سوال یہ ہے کہ شرعا یہ دھوکہ میں تو نہیں آتا ؟

جواب

واٹسپ ایپ کے ذریعہ پیغامات کی ترسیل اور رابطہ قائم کرنا جائز ہے، بشرط یہ کہ جاندار کی تصاویر، ویڈیوز، موسیقی اور غیر اخلاقی امور میں استعمال نہ کیا جائے۔

یہ ایپ استعمال کرتے ہوئے بعض لوگوں کا اپنی رازداری کے لیے ایسا  طریقہ اختیار کرنا کہ جس سےپیغام  بھیجنے والے کو  پتہ نہ چلے  کہ اس کا  پیغام دیکھا گیا ہے  یا نہیں ،دھوکہ نہیں ہے؛اس لیے کہ واٹسیپ استعمال کرنے والے پر  یہ لازم نہیں ہے کہ ہر شخص کو یہ بتائے  کہ  اس کا پیغام پڑھ لیا ہےیا نہیں  ،واٹسپ ایپ استعمال کرنےوالے  کو  مکمل اختیار ہے کہ وہ پیغامات وغیرہ کے سلسلہ  کو راز میں رکھے یا ظاہر کرے ۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408101703

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں