بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

واٹس ایپ کے ذریعہ تین طلاق دینا


سوال

 ایک شخص نے اپنی بیوی کو واٹس ایپ کے ذریعہ طلاق دی اور یہ لکھا کہ :  " میں فلاں بنت فلاں کو طلاق دیتا ہوں"  اور تین دفعہ کہا،  اب اس کے اس پیغام سے طلاق ہو جائے گی ؟  اگر ہو جائے گی تو پھر اگر دوبارہ سے رجوع کرنا ہوگا تو اس کے لیے کیا ترتیب ہوگی اور اس کے اس کہنے سے ایک طلاق واقع ہوگی یا دو یا تین؟ 

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر واقعتاً  مذکورہ شخص نے   اپنی بیوی  اور اس کے والد کا نام لکھ کر  واٹس ایپ میسج پر ان الفاظ کے  ساتھ :" میں فلاں بنت  فلاں  کو طلاق دیتا ہوں"   تین مرتبہ  لکھ کر  بھیج دیا یا یہ جملہ ایک مرتبہ لکھنے کے  ساتھ  زبان سے تین مرتبہ کہہ دیاتو اس سے  مذکورہ شخص  کی بیوی  پر تینوں طلاقیں واقع ہوچکی  ہیں، نکاح ختم ہوگیا ہے، اب  اس  کے بعد رجوع کی یا نکاح کی تجدید کرکے ساتھ   رہنے کی گنجائش نہیں ہے،البتہ   اگر عدت  گزرنے کے بعد بیوی کا دوسری جگہ  نکاح  ہوجائے  اور میاں بیوی والا تعلق قائم ہوجائے اور اس کے بعد  دوسرے شوہر کا انتقال ہوجاتاہے یا  وہ از خود طلاق دے دیتاہے  اور  اس کی  عدت بھی  گزر جاتی ہے تو پہلے شوہر سے نئے مہر کے تقرر کے   ساتھ   گواہوں کی موجودگی میں نکاح  جائز  ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله: كتب الطلاق إلخ) قال في الهندية: الكتابة على نوعين: مرسومة وغير مرسومة،وإن كانت مرسومة يقع الطلاق نوى أو لم ينو".

(مطلب في الطلاق بالکتابة، ج:3، ص:246، ط:ایچ ایم سعید)

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"و إن كان الطلاق ثلاثاً في الحرة و ثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجاً غيره نكاحاً صحيحاً و يدخل بها، ثم يطلقها أو يموت عنها، كذا في الهداية".

 (الفتاوى الهندية، كتاب الطلاق، الباب السادس ۱/ ۴۷۳ ط:سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200377

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں